کچے کان، شکی نظر اور کمزور من انسان کو سارے سکھوں کے بیچ بھی دکھ کی کفیت میں مبتلا کر دیتا ہے
فائدہ نہایت گری ہوئی چیز ہے لیکن لوگ اٹھاتے بہت ہیں
اپنی زندگی سے جھوٹ غیبت تہمت اور بہتان نکال دیں تو باقی صرف خاموشی بچتی ہےاور خاموشی بہترین عبادت ہے
صبر زندگی کے مقصد کے دروازے کھولتا ہے۔ کیوں کہ سوائے صبر کے اس دروازے کی کوئی اور چابی نہیں ہے۔
اپنے اچھے وقت میں ہمیشہ غرور سے اور مشکل وقت میں ناامیدی سے بچنا وقت جیسا بھی ہو گزر جاتا ہے
دوسروں کے سامنے بچوں کے عیب نہ بیان کیجئے اور کسی کے سامنے اُن کو شرمندہ کرنے اور اُن کی عزت نفس کو ٹھیس لگانے سے بھی سختی کے ساتھ پر ہیز کیجئے
دوسروں کو دوست بنانے کی سب سے زیادہ آسان تدبیر یہ ہے کہ آپ دوسروں سے نفرت کرنا چھوڑ دیں
کبھی کبھی زندگی کی حقیقوں کو تسلیم کرنے کے لیے مضبوط نہیں بے حس بننا پڑتا ہے۔
اگر آپ کو بنا مشکل کی زندگی چاہیے تو وہ صرف خوابوں میں ملتی ہے حقیقت میں میں ملتی
، حقیقی تعلق وہی ہوتا ہے جو وقت حالات، ضرورت اور مزاج کے بدلنے کے باوجود بھی قائم رہے
اقوال عقل مندوں کے لیے ہیں نادانوں کو ان سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
دل کے دروازے کبھی کسی پر مکمل بند نہیں کرنے چاہئیں غلطیاں انسانوں نے ہی ہوتی ہیں بعض دفعہ لوگ واپس لوٹنا چاہتے بھی ہیں لیکن انھیں دروازے بند ملتے ہیں
وقت سب کا آتا ہے بس وقت آنے میں وقت لگتا ہے
خلوص کی کوئی خاص زبان نہیں ہوتی یہ دل میں محسوس ہوتا ہے اور آنکھوں سے جھلکتا ہے۔
کسی کے دل سے اپنا دل مت لگاؤ کیونکہ لوگوں کے دل بہت جلد بدل جاتے ہیں دل لگانا ہے تو اللہ سے لگاؤ اللہ کبھی نہیں بدلتا بلکہ دلوں میں بس جاتا ہے