Discover the timeless wisdom of Ashfaq Ahmed through his profound quotes that resonate with readers worldwide. Embracing life's intricacies, his words captivate hearts and minds, evoking introspection and contemplation. Each quote, like a guiding star, illuminates the path to enlightenment, enriching the reader's understanding of human emotions and experiences. Ashfaq Ahmed's artistry lies in his ability to craft thought-provoking phrases that leave an indelible mark on the soul. Immerse yourself in the literary world of this extraordinary wordsmith, and unlock the secrets of existence through his captivating insights. Let the enigmatic allure of Ashfaq Ahmed's quotes inspire and uplift you on your journey of self-discovery.
میں جانتا ہوں کہ 'میں کچھ تو ہوں' کیونکہ میرا رب کوئی بھی چیز بے کار نہیں بناتا۔
، انسان کا علم لا حاصل رہتا ہے تو وہ دریا کو چھوڑ کر سمندر کا پیاسا بن جاتا ہے۔ چھوٹے راستے سے ہٹ کر بڑے مدار کا مسافر بن جاتا ہے۔ تب اس کی طلب اس کی ترجیحات بدل جاتی ہیں۔
حضرت مجدد الف ثانی بہت سخت اصول بزرگ تھے ۔ لیکن ایک بات ان کی کبھی بھولنے والی نہیں، انہوں نے فرمایا: جو شخص تجھ سے مانگتا ہے، اس کو دے۔ کیا یہ تیری انا کے لئے کم ہے کہ کسی نے اپنا دستِ سوال تیرے آگے دراز کیا۔۔۔؟
رشتے اور راستے زندگی کے دو اہم پہلو ہیں کبھی کبھی رشتے نبھاتے نبھاتے راستے جاتے ہیں اور بھی راستوں میں چلتے چلتے رشتے بن جاتے ہیں۔ کسی کو رشتے کر اس آ جاتے ہیں اور کسی کو راستے ، فرق صرف اتنا ہے کہ راستوں کے دکھ برداشت ہو جاتے ہیں لیکن رشتوں کے نہیں۔۔۔
ہم میں سے ہر ایک دوسرے پر یہ ثابت کرنا چاہ رہا ہو تا ہے کہ میں تم سے ذہانت کے اعلی درجے پر فائز ہوں اور زیادہ معلومات رکھتا ہوں اور تم تو بس ایسے ہی ہو اور تمہارا کوئی حال نہیں ہے
ہر ایک چیز اپنے وقت پر ہی اچھی لگتی ہے نیکی کمانے کا وقت جوانی ہے، افسوسناک بات یہ ہے کہ ہم نیکی اس وقت کرتے ہیں جب برائی کے قابل نہیں رہتے۔
زندگی میں کوئی خوشی، کوئی رشتہ ، کوئی جذبہ کبھی مستقل نہیں ہو تا۔ ان کے پاؤں ہوتے ہیں۔ ہمارا سلوک اور رویہ دیکھ کے کبھی یہ بھاگ کر قریب آجاتے ہیں اور بھی آہستہ آہستہ دور چلے جاتے ہیں۔
ہماری نظر دوسروں کے چھوٹے چھوٹے عیوب ہر ہوتی ہے۔ اپنے بڑے بڑے عیب دکھائی نہیں دیتے، اپنے بدن پر سانپ بچھو لٹک رہے ہیں ان کی پرواہ نہیں اور ہم دوسروں کی مکھیاں اڑانے کی فکر میں ہیں۔