ناکامیوں کے ڈھیر پہ چھپی کامیابی ڈھونڈ نکالنا بڑے لوگوں کی پچان ہے
کمزور انسان گلہ کرتا ہے کہ حالات ہی ایسے تھے کہ میرے خواب چھن گئے بہادر انسان کہتا ہے انہی حالات نے مجھے خواب دیکھنے پر مجبور کیا تھا
زندگی مسلسل جد و جہد کا نام ہے کیونکہ اللہ ہر پرندے کو رزق دیتا ہے مگر اس کے گھونسلے میں نہیں ڈالتا۔
منزلیں سپاہیوں کا استقبال کرتی ہیں بزدلوں کو راستے کا خوف مار دیتا ہے
کامیابی بازاروں میں نہیں ملتی بلکہ انسان اپنے اپنے عزم و حوصلے سے حاصل کرتا ہے
اپنے جسم کے وقار کے لئے اپنا سراد نچار کھیں اور اپنی ذات کے و قار کے لئے اپنی نظر اور اپنا لیے اپنی لجہ نیچے رکھیں۔
زندگی بدلنے کے لیے لڑنا پڑتا ہے اور آسان کرنے کے لیے سمجھنا پڑتا ہے
اگر ثابت قدم ہو تو راستے خود به خود نکلتے ہیں۔ تمہاری کامیابی تمہاری خود اعتمادی میں پوشیدہ ہے
پرندہ جب اڑنے کی ٹھان لے تو جدا کو رستہ دینا ہی پڑتا ہے
اوپر اٹھنے میں وقت تو لگتا ہے پھر چاہے سورج ہی کیوں نہ جو دھیرے دھیرے اکھتا ہے
ہم میں سے ہر ایک دوسرے پر یہ ثابت کرنا چاہ رہا ہو تا ہے کہ میں تم سے ذہانت کے اعلی درجے پر فائز ہوں اور زیادہ معلومات رکھتا ہوں اور تم تو بس ایسے ہی ہو اور تمہارا کوئی حال نہیں ہے !